ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / رکن پارلیمنٹ منتخب ہونے کے بعد پرینکا گاندھی کا وائناڈ کا پہلا دورہ، راہل گاندھی بھی ساتھ موجود

رکن پارلیمنٹ منتخب ہونے کے بعد پرینکا گاندھی کا وائناڈ کا پہلا دورہ، راہل گاندھی بھی ساتھ موجود

Sun, 01 Dec 2024 11:34:42  SO Admin   S.O. News Service

وائناڈ ، یکم دسمبر(ایس او نیوز /ایجنسی)کانگریس کی جنرل سکریٹری اور رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی نے آج وائناڈ کا دورہ کیا، جو کہ ان کے رکن پارلیمنٹ بننے کے بعد کا پہلا دورہ تھا۔ اس موقع پر ان کے بھائی راہل گاندھی بھی ان کے ہمراہ تھے۔ دونوں رہنماؤں نے وائناڈ کی عوام سے وعدہ کیا کہ وہ ہمیشہ ان کے ساتھ کھڑے رہیں گے اور ان کے مسائل کے حل کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔ پرینکا گاندھی نے وائناڈ پہنچ کر پارلیمانی حلقے کے ضمنی انتخاب میں کانگریس کی شاندار فتح پر عوام کا شکریہ ادا کیا۔ بعد ازاں، دونوں نے نیلامبور، وندور اور ایراناڈ میں بھی عوام کا شکریہ ادا کیا۔

پرینکا گاندھی نے ایک جگہ جذباتی تقریر کرتے ہوئے کہا کہ ’’رکن پارلیمنٹ بنانے کے لیے وہ وائناڈ کی عوام کو تہہ دل سے شکریہ کہتی ہیں۔ یہ میرا پہلا انتخاب تھا۔ مجھے وائناڈ کا ہر ایک شخص یاد ہے جس نے انتخابی تشہیر کے دوران میرا استقبال کیا اور اپنا پیار دیا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ وہ وائناڈ کی عوام کی آواز کو مضبوطی سے اٹھائیں گی اور ان کے مسائل کو حل کرنے کی بھرپور کوشش کریں گی۔ ساتھ ہی پرینکا نے کہا کہ ’’میرے دفتر اور گھر کے دروازے عوام کے لیے ہمیشہ کھلے ہیں۔ میں وائناڈ کی عوام کے لیے مضبوط اور بہتر مستقبل بنانے کی کوشش میں کوئی کسر نہیں چھوڑوں گی۔‘‘

پرینکا گنادھی منڈکئی اور چورلمالا میں ہوئے لینڈ سلائڈنگ کا تذکرہ بھی اپنے خطاب میں کیا۔ اس دوران انھوں نے مرکزی حکومت پر اداروں کو تباہ کرنے کا الزام بھی عائد کیا۔ پرینکا گاندھی نے کہا کہ ہماری لڑائی آئین کے بنیادی اقدار کے لیے ہے۔ انھوں نے وائناڈ کے مقامی ایشوز جیسے رات میں عائد پابندیوں، انسان-جانور تصادم، صحت خدمات اور بہتر تعلیم کی ضروریات کا بھی ذکر کیا۔

پارلیمنٹ میں حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی نے بھی وائناڈ کے لوگوں سے خطاب کیا۔ انھوں نے سبھی کو یقین دلایا کہ لینڈ سلائیڈنگ متاثرین کی مدد کے لیے ریاستی حکومت پر دباؤ ڈالیں گے۔ راہل اور پرینکا دونوں نے ’مُکّم‘ میں جلسۂ عام کے دوران لینڈ سلائیڈنگ میں مارے گئے لوگوں کو خراج عقیدت بھی پیش کیا۔ اجلاس کے دوران راہل گاندھی نے کہا کہ ان کی پارٹی اور یونائٹیڈ ڈیموکریٹک فرنٹ (یو ڈی ایف) ان لوگوں کے ساتھ کھڑی ہے جنہوں نے اپنے کنبہ کے افراد اور جائیدادوں کو کھو دیا ہے۔

راہل گاندھی نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’بدقسمتی سے ہماری حکومت نہیں ہے، اس لیے ہم وہ نہیں کر سکتے جو ایک حکومت کر سکتی ہے۔ پھر بھی ہم نے اپنی بہن اور اے آئی سی سی جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال سے کہا ہے کہ کانگریس اور یو ڈی ایف کے ہر ایک رکن کو لینڈ سلائیڈنگ کے متاثرین کی مدد کے لیے کیرالہ حکومت پر دباؤ بنانا چاہیے۔‘‘ ساتھ ہی راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریند مودی پر الزام عائد کیا کہ وہ وائناڈ کے لوگوں کے ساتھ امتیازی سلوک کرتے ہیں۔ وائناڈ کی عوام کو مودی وہ مدد کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں جس کے وہ حقدار ہیں۔ وہ بزنس مین گوتم اڈانی کے ساتھ الگ طرح کا سلوک کرتے ہیں، اور عوام کے ساتھ الگ۔ حالانکہ آئین کہتا ہے کہ سبھی لوگوں کے ساتھ یکساں سلوک کیا جانا چاہیے۔ راہل گاندھی نے مزید کہا کہ وزیر اعظم مودی کہتے ہیں- اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ اڈانی کو امریکہ میں ملزم کہا جائے، ہم ہندوستان میں اس پر مقدمہ نہیں چلائیں گے۔


Share: